بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کے بعد پورے خطے کا مستقبل تاریکی میں ڈوب گیا ہے
امام قبلہ اول:
نیوزنوریکم ستمبر/مسجد اقصیٰ کے امام اور ممتازعالم دین نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کے بعد پورے خطے کا مستقبل تاریکی میں ڈوب گیا ہےاور غاصب صہیونی ریاست موقع سے فایدہ اُٹھا کر فلسطین میں یہودی بستیاں تعمیر کررہا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں فلسطینی عالم دین’’الشیخ یوسف ابو اسنینہ‘‘ نے کہا کہ اسرائیل سے معاہدوں کے بعد عالمی برادری کو فلسطینیوں کے مطالبات پرعمل درآمد کرانا چاہیے تھامگر فلسطینیوں پر اسرائیل کو تسلیم کرنے اور اس کے جارحانہ اقدامات کے دباؤ میں لانے کے ساتھ امریکہ سمیت دوسرے ممالک سے فلسطینیوں کی امداد بند کی جانے لگی ہے۔
امریکی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے الشیخ ابو اسنینہ نے کہا کہ فلسطینی قوم کو تمہاری امداد کی کوئی ضرورت نہیں اور تمہاے مکروہ اور خطرناک عزائم پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو مسلسل پسپائی پر مجبور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
الشیخ ابو اسنینہ نے مزید کہا کہ فلسطین میں جنونی انداز میں یہودی بستیاں قائم کی جا رہی ہیں اوریہودی بستیوں کی تعمیرفلسطین کی آزادی کی راہ روکنے کی مجرمانہ کوشش ہے۔
- ۱۸/۰۹/۰۱