امریکی فوج کا شام سے انخلاء لازمی اور ضروری امر
روسی نائب وزیرخارجہ:
نیوزنوریکم ستمبر/روسی نائب وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ شام سے امریکی فوجیوں کا انخلاء لازمی اور ضروری ہے اس درمیان بحیرہ روم میں روس کے بحری بیڑے نے دہشتگردوں اور تخریبی عناصر کے حملوں کا مقابلہ کرنے کی مشق انجام دی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق روس کے نائب وزیرخارجہ’’ میخائل بوگدانف‘‘ نے شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاءکو ضروری قراردیتے ہوئے کہاکہ امریکی فوجیوں کے شام سے نکل جانے کے بعد دریائے فرات کے مشرقی علاقوں پر شامی فوج کا کنٹرول ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی قابل قبول نہیں ہے۔
روس کے نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کا کوئی سبب یا مقصد واضح نہیں ہےدریائے فرات کے مشرقی علاقے شام کے صوبہ دیرالزور کے مشرق اور صوبہ حسکہ کے جنوب میں واقع ہیں۔
اس درمیان روسی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ بحیرہ روم میں روس کے بحری بیڑے نے ایک فوجی مشق انجام دی ہے اس ایک روز ہ فوجی مشق میں دہشتگردوں اور تخریبی عناصر کے حملوں کا مقابلہ کرنے کی تمرین کی گئی اور روسی فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں سے فرضی دشمنوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔
پچھلے دنوں شام پر حملہ کرنے پر مبنی امریکی دھمکیوں کے بعد روس نے شام کے ساحلوں کے قریب بحیرہ روم میں اپنی بحریہ کی صف بندی کرتے ہوئے کہا کہ روس کے مزید دس بحری جنگی جہاز آئندہ چند دنوں میں اس آبی علاقے میں پہنچ جائیں گے۔
روسی فوجی عہدیداروں نے کہا ہے کہ بحیرہ روم میں روس کے بحری جنگی جہازوں کی تعیناتی کا مقصد دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں شامی حکومت کا ساتھ دینا ہے کیونکہ جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے دوہزار چودہ میں داعش کے خلاف نام نہاد جنگ کا جھوٹا بہانہ بناکر ایک اتحاد تشکیل دیا تھاامریکہ کی سرکردگی میں داعش مخالف اس نام نہاد اتحاد نے شام اور عراق میں بے شمار عام شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔
- ۱۸/۰۹/۰۱