سعودی عرب میں اصلاحات محض ایک ڈھونگ ہے
برطانوی کالم نگار:
نیوزنوریکم ستمبر:ایک برطانوی مصنف وکالم نگار نے تاکید ہے کہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کارکنوں کو موت کے گھاٹ اُتارنا اوریمنی عوام کے خلاف وحشیانہ جارحیت سے ثابت ہوتا ہے کہ سلطنت سعودی عربیہ میں اصلاحات کا عمل محض ایک ڈھونگ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’کیہان ملک‘‘نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کارکنوں کو موت کے گھاٹ اُتارنا اوریمنی عوام کے خلاف وحشیانہ جارحیت سے ثابت ہوتا ہے کہ سلطنت سعودی عربیہ میں اصلاحات کا عمل محض ایک ڈھونگ ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عوام آزاد ی اظہار رائے کے حق سے پوری طرح محروم ہیں لوگوں کو حتیٰ سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرنے پر بھی پھانسی دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی وہابی رژیم کا پوراانحصار مغرب کی حمایت پر ہے اور اگر یہ حمایت ختم کی جائے تو اس رژیم کا چند دنوں کے اندر ہی سقوط ہوجائےگا ۔
انہوں نے کہاکہ تاہم بدقسمتی سے مغربی حکومتیں اور انسانی حقوق کے دعوےدار یمن اور علاقے میں سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کی پردہ پوشی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے دہشتگردوں کو پروان چڑھانے میں اہم رول ادا کیا ہے بعض امریکی اعلیٰ حکام اعتراف کرچکے ہیں کہ دنیا بھر میں ریاض حکومت دنیا بھر میں تکفیری دہشتگردوں کی فنڈنگ کرتی رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ دنیاکے مختلف ممالک جو آج دہشتگردی کا شکار ہیں اس کی زیادہ تر ذمہ داری سعودی عرب عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ سعودی عرب ،امریکہ ،فرانس جیسے مغربی ممالک علاقائی عوام کے خلاف سعودی عرب کے جرائم میں برابر کے شریک ہیں ۔
- ۱۸/۰۹/۰۱