ٹرمپ کے اعلان قدس نے ثابت کردیا کہ امریکہ اسرائیل کا غلام ہے
بین الاقوامی امور کے ایرانی ماہر : نیوز نور 12 مئی/بین الاقوامی امور کے ایک ایرانی ماہر نے کہا
ہے کہ واشنگٹن حکومت نے تل ابیب سے اپنا سفارتخانہ مقبوضہ یروشلم منتقل کرنے کا
اعلان کرکے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ
امریکی خارجہ پالیسی پر صیہونیوں کا مکمل کنٹرول ہے اور سبھی امریکی حکام اسرائیل
کے تابع ہیں۔ عالمی اردوخبررساں
ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’کیتھ
پرسٹن‘‘نے کہاکہ واشنگٹن حکومت نے تل ابیب سے اپنا سفارتخانہ مقبوضہ یروشلم منتقل
کرنے کا اعلان کرکے ایک بار پھر ثابت
کردیا ہے کہ امریکی خارجہ پالیسی پر صیہونیوں کا مکمل کنٹرول ہے اور سبھی امریکی
حکام اسرائیل کے تابع ہیں۔ انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ اگر ٹرمپ اپنے فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کی
کوشش کرتے ہیں اس وقت عالمی برادری کا کس طرح ردعمل سامنے آسکتا ہے انہوں نے
کہاکہ یقینی طورپر مسلم دنیا اس اشتعال انگیز اقدام کے خلاف کھڑی ہوگی کیونکہ
القدس ایک مقدس شہر اور مسلمانوں کا قبلہ
آول ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے القدس اعلانیہ کے ذریعے فلسطین اسرائیل تنازعے کے حل کی ہر اُمید کو ختم کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ القدس
میں اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے کا
ٹرمپ کا فیصلہ مسلمانوں کی توہین ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ صیہونی حکومت کے تابع ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے فیصلے سے مشرق وسطیٰ علاقے میں مزید کشیدگی پیدا
ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ غاصب صیہونی رژیم علاقے میں اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں پر عمل
پیرا ہے اور امریکہ نے کبھی بھی ان پالیسیوں کی تنقید نہیں کی۔ انہوں نے اعلان القدس کے خلاف اقوام متحدہ میں ٹرمپ کےاعلان قدس کے خلاف بھاری اکثریت سے
منظور ہونے والے قرارداد کو ناکافی قراردیتے ہوئے کہاکہ اس عالمی ادارے نے مقبوضہ
علاقوں میں صیہونی پالیسیوں کی مذمت میں
دسیوں قراردادیں منظور کی ہیں جو کہ ناکافی ثابت ہوئی ہیں۔