غزہ میں ہزاروں شیر خوار بچوں کے ذہنی طور پر اپاہج ہونے کا خطرہ
فلسطینی وزارت صحت:
نیوزنور29اگست/فلسطین کی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پٹی میں شیرخوار بچوں کے لیے مناسب اور معیار دودھ کی سپلائی معطل ہونے کے نتیجے میں ہزاروں شیر خوار بچے ذہنی طور پر اپاہج ہوسکتے ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ غزہ کے اسپتالوں میں شیر خوار بچوں کے لیے دودھ کا اسٹاک ختم ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں PKU نامی مرض کے شکار بچے ذہنی اپاہج پن کا شکار ہوسکتے ہیں۔
وزارت صحت نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ غزہ کے اسپتالوں میں ذہنی امراض کے شکار بچوں کی تعداد 107 ہےجن میں سے 22 بچے ایک سال سے کم عمر کے ہیں جو ذہنی عوارض کے ساتھ نفسیاتی مسائل کا بھی شکار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انہیںPKUکے علاج کے لیے ادویہ اور دودھ کی فراہمی نہیں کی جاسکی ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ PKU نامی بیماری پیدائش کے فوری بعد سامنے آتی ہے اور ایسے مرض کے شکار بچوں کو عام خوراک نہیں دی جاتی۔
- ۱۸/۰۸/۲۹