میانمار فوج کی طرف سے روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی جنگی جرائم کی انتہا ہے/ایسے جرائم عالمی قوانین کے تحت قابل تفتیش ہیں
اقوام متحدہ کا تفتیشی کمیشن :
نیوزنور29اگست/اقوام متحدہ کے تفتیشی کمیشن نے میانمار فوج کے کمانڈر انچیف سمیت ۵ اعلیٰ عہدیداروں کا روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم پر عالمی عدالت میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کی سفارش کی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے تفتیشی کمیشن نے میانمار میں روہنگیا ئی مسلمانوں پر مظالم کی 20 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش میں کہا ہے کہ میانمار کی فوج نے روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی کی اور سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے جو عالمی قوانین کے تحت قابل تفتیش ہیں۔
اقوام متحدہ کے کمیشن نے سلامتی کونسل سے روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم ڈھانے والے میانمار فوج کے کمانڈر انچیف سمیت پانچ جنرلوں پر عالمی عدالت میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کی سفارش کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی سول حکومت بھی ان مظالم کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور آنگ سان سوچی نے فوج کو مظالم سے روکنے کے لیے اپنا کردار نہیں نبھایا بلکہ مشتعل بدھ مت پیروکاروں کو نفرت آمیز رویے اور اشتعال انگیز تقاریر کے مواقع فراہم کیے گئے۔
اقوام متحدہ کی تفتیشی کمیشن نے دورہ میانمار کے دوران سیکڑوں روہنگیائی مسلمانوں کے انٹرویوز کیے جس سے ہوشربا داستانیں سامنے آئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیکڑوں خواتین کی عصمت دری کی گئی اور 1 ہزار سے زائد مردوں کو قتل کیا گیا، درجنوں کو زندہ جلایا گیا اور کئی افراد کے سر تن سے جدا کردیے گئے جس کے باعث 7 لاکھ سے زائد روہنگیائی مسلمانوں کو بنگلہ دیش میں پناہ لینی پڑی ہے۔