ایرانی وزیر دفاع کے شام دورے سے صہیونی ریاست خوفزدہ
صیہونی نیوز ایجنسی :
نیوز نور28اگست/صہیونی ریاست سے وابستہ ایک نیوز ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں ایران کے وزیر دفاع کے شام دورے کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران اور دمشق کے درمیان نیا فوجی معاہدہ انجام پانے کا عندیہ ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی نیوز ایجنسی’’ڈبکا فائل‘‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ امیر حاتمی کے دمشق دورے سے دونوں ممالک کے درمیان ایک نئے فوجی معاہدے کا عندیہ دیا جا رہا ہے چونکہ وہ ایک اعلٰی عسکری وفد کے ہمراہ شام کے دورے پر گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حاتمی کا یہ دورہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کے جواب میں ہے جو انہوں نے گزشتہ ہفتے مقبوضہ فلسطین کا دورہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق حاتمی نے اپنے شام دورے سے قبل اعلان کیا ہے کہ اس دورے کا مقصد تہران دمشق کے درمیان اسرائیل مخالف اتحاد کو تقویت بخشنا ہے۔
اسرائیلی ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے عسکری وفد کے شام دورے کا ایک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جان بولٹن سے شام سے ایرانی فوج کے انخلاء کا مطالبہ کیا تھا۔
خواضح رہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے گزشتہ ہفتے تل ابیب کا دورہ کر کے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہواور وزیر دفاع لیبرمن سے ملاقات میں شام سے ایرانی فوج کے انخلاء کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
- ۱۸/۰۸/۲۸