امریکہ کا ایران مخالف ایکشن گروپ کی تشکیل پہلے سے ہی شکست سے دوچار ہے
اسٹیفن لینڈ مین:
نیوزنور 25 اگست/عالمی امور کے ایک امریکی ماہر نے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ایران مخالف ایکشن گروپ تشکیل دینے کے ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کی ٹرمپ کی پالیسی کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے ’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’اسٹیفن لینڈ مین ‘‘نے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ایران مخالف ایکشن گروپ تشکیل دینے کے ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کی ٹرمپ کی پالیسی کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ دنیا بھر کی تمام آزاد وخودمختارریاستوں میں حکومتوں کی تبدیلی کیلئے ان ممالک کو نشانہ بناتا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد امریکہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اورقوم کو کمزو رکرنے کیلئے ہر حربہ اپنایا تاہم اپنے مقصد کی حصولی میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکا ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کی حالیہ ایران مخالف پابندیوں کا مقصد ایرانی عوام کیلئے مزید اقتصادی مسائل کھڑے کرنا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کی اس پالیسی سے ٹرمپ انتظامیہ کا ظالمانہ چہرہ بے نقاب ہوا ہے ۔
اسٹیفن لینڈ مین نے کہاکہ امریکہ کی طرف سے ایرانی ایکسپورٹ کو صفر تک لانے والی دھمکی کامیاب نہیں ہونے والی ہے کیونکہ ایرانی تیل کے اہم خریداروں نے تہران مخالف امریکی پالیسی کو مسترد کیا ہے۔
گذشتہ ہفتے امریکی وزارت خارجہ کے ایران ایکشن گروپ کے سربراہ برایان ہک نے اعلان کیا کہ مذکورہ گروہ کی ساری توجہ ایران کے بارے میں ٹرمپ کی پالیسیوں کے نفاذ پر مرکوز ہے واشنگٹن ایرانی تیل کی برآمد کو صفر تک پہنچانے کی پوری کوشش کرےگا۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ پوم پیو نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں ایران ایکشن گروپ کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہاتھا کہ تہران کے خلاف تشکیل دیے جانے والے اس گروپ کے چیف امریکی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار برایان ہک ہونگے ۔
- ۱۸/۰۸/۲۵