ٹرمپ انتظامیہ صیہونی وسعودی رژیم کی کٹھ پتلی ہے
ہندوستانی تجزیہ کار:
نیوزنور23 اگست/ہندوستان کے ایک تجزیہ کار وبین الاقوامی امور کے ماہر نے کہا ہے کہ وقت آن پہنچا ہے کہ عالمی برادری امریکہ کی جارحانہ پالیسی کے خلاف کھڑی ہوجائے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’رڈنو نیل گوش‘‘نےکہاکہ وقت آن پہنچا ہے کہ عالمی برادری امریکہ کی جارحانہ پالیسی کے خلاف کھڑی ہوجائے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کرکے عالمی سطح پر امریکی ساکھ کو متاثر کیا ہے بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ وہ امریکی غنڈہ گردی کے خلاف ہم آواز ہوجائے۔
ایران جوہری معاہدے امریکہ کے علحیٰدہ ہونے کے فیصلے کو غیر قانونی اورافسوسناک قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کیلئے امریکہ کے پاس کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران جے سی پی او کے کی مکمل پاسداری کررہا ہے۔
ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی طرف سے ٹرمپ کے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کئے جانے کے فیصلے کی سراہنا کرتے ہوئے ہندوستانی صحافی نے کہاکہ کسی بھی مذاکرات سے قبل امریکہ کو ایران جوہری معاہدے میں دوبارہ شامل ہونا چاہئے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر امریکہ پوری طرح تنہا پڑھ گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کے قریبی اتحادی خاص کر برطانیہ ،جرمنی اورفرانس واضح کرچکے ہیں کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ اپنی جائز تجارت کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے امریکی صدر کو صیہونی وسعودی رژیم کی کٹھ پتلی قراردیتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ دونوں رژیموں کے احکامات پر عمل پیرا ہیں۔