شام سے حزب اللہ اور ایران کے انخلاءکا مطالبہ ایک بین الاقوامی سازش ہے
لبنانی صحافی:
نیوزنور21 اگست /لبنان کے ایک معروف صحافی کے مطابق ایرانی اورحزب اللہ شام میں تکفیری دہشتگردی کا قلع قمع کرنے کیلئے بشارالاسد کی حکومت کی درخواست پر اس ملک میں داخل ہوئے ہیں اس لئےمغرب کا اس عرب ملک سے حزب اللہ اورایران سے نکلنے کا مطالبہ ایک عالمی پروپیگنڈہ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’فرانس الشافی ‘‘نےکہاکہ ایرانی اورحزب اللہ شام میں تکفیری دہشتگردی کا قلع قمع کرنے کیلئے بشارالاسد کی حکومت کی درخواست پر اس ملک میں داخل ہوئے ہیں اس لئےمغرب کا اس عرب ملک سے حزب اللہ اورایران سے نکلنے کا مطالبہ ایک عالمی پروپیگنڈہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں رونما ہونے والے واقعات مقاومتی محور میں شامل سبھی ممالک کی کامیابی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جہاں تک شام میں ایران اورحزب اللہ کی موجودگی کا مسئلہ ہےدونوں طاقتیں دمشق کی اجازت پر اس ملک میں دہشتگردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں اس لئے دنوں کی موجودگی کسی بھی طرح بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ،صیہونی رژیم اوران کی دیگر حامی علاقائی رژیمیں دہائیوں سے اسلامی مقاومتی محور میں شامل ممالک کو کمزور کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا رہے ہیں شام کے ذریعے حزب اللہ اوراسلامی جمہوریہ ایران کے زمینی روابط کو ختم کرنا اسلام دشمن طاقتوں کا ایک اسٹریٹجک ہدف رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اور اسکے علاقائی ومغربی اتحادی چاہتے تھے کہ شام میں بشارالاسد کی حکومت کا تختہ اُلٹ کر دمشق میں ایسی حکومت قائم کی جائے جو اسرائیل کےساتھ صلح کرکے لبنان کی اسلامی تحریک مقاومت حزب اللہ اورعلاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اثرورسوخ کو کمزور کرے۔
انہوں نے عرب جمہوریہ شام سے حزب اللہ اور ایران کے انخلاءکے مغربی مطالبے کو ایک بین الاقوامی سازش قراردیتے ہوئے کہاکہ صدر بشارالاسد بارہا کہہ چکے ہیں کہ ان کے ملک میں طویل مدت تک حزب اور ایران کی موجودگی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اورصیہونی حکومت شامی عوام پر اپنی رائے مسلط کرنے کی حالت میں نہیں ہیں۔