پاسداران انقلاب اسلامی کی علاقے میں فتوحات سے امریکہ چراغپاں ہے
معروف امریکی تجزیہ کار:
نیوزنور12مئی/امریکہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ حکومت واشنگٹن اسلامی جمہوریہ ایران کی معروف شخصیات اور کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کرکے اسلامی دنیا کی اس اہم طاقت کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کی ناپاک سازشیں کررہا ہے ۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں ’’جیسن انروحی‘‘ نے کہا کہ حکومت واشنگٹن اسلامی جمہوریہ ایران کی معروف شخصیات اور کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کرکے اسلامی دنیا کی اس اہم طاقت کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کی ناپاک سازشیں کررہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری اور تہران پر نئی پابندیوں کو عائد کیا جانا ایران کے دشمنوں کے بڑے شیطانی منصوبے کا حصہ ہے جسکا مقصد اس ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور اور جنگ میں اسکے تعمیری کردار کومحدود کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی بڑھتی طاقت اور شام و عراق میں تکفیری دہشتگردوں کے خلاف اسکی کامیاب مہم امریکہ اور اسکے حواریوں کی آنکھوں میں ہمیشہ چھبتا رہی ہے ۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہا کہ پاسداران انقلاب اسلامی نے علاقے کی طاقتوں کے ساتھ تعاون کرکے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا ہے اور یہ ایسی چیز ہے جسکا امریکہ مخالف ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرکے اس ملک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کو کوشش کررہا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے ساتھ 2015ء میں ہونے والے بین الاقوامی معاہدے سے الگ ہونے کے ایک دن بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی معروف شخصیات اور کمپنیوں پر امریکہ نے دوبارہ پابندیاں عائد کیں ۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کچھ روز قبل اعلان کیا کہ ان کا ملک 2015 ء میں ہونے والے ایران جوہری معاہدے سے نکل رہا ہے اورایران کے خلاف دوبارہ سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
ادھر ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکی صدر کے اعلان کے بعد کہاکہ وہ جوہری معاہدے پر قائم رہیں گے اوراس حوالے سے چین ،روس اوردیگر یورپی ممالک سے مشاورت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایران ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے فیصلے کے جواب میں یورینیم کی لامحدود افزودگی دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔