امدادی کارکنوں اور طبی عملے پر اسرائیلی حملے بد ترین جارحیت اورغیرانسانی عمل ہے
حماس:
نیوزنور21اگست/اسلامی تحریک مقاومت حماس نے فلسطینی علاقوں میں طبی خدمات انجام دینے والے عملے اور امدادی کارکنوں پر صہیونی فوج کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیرانسانی عمل قرار دیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق انسانی اعمال کےعالمی دن کے موقع پر حماس کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ طبی عملے اور انسانیت کےخدمات انجام دینے والے کارکنوں پراسرائیلی فوج کی طرف سے حملے بدترین جارحیت ہےاور مظلوم اور مقہور اقوام کی انسانیت خدمت انجام دینے والوں کو نشانہ بنانا غیرانسانی فعل ہے۔
بیان میں فلسطین میں انسانی بنیادوں پر طبی خدمات انجام دینے اور مشکل ترین حالات بالخصوص غزہ پٹی کے علاقے میں مقامی آبادی کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی تحسین کی گئی ہے۔
حماس نے اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی امدادی کارکنوں، ان کی گاڑیوں، دفاتر پر حملوں اور انہیں ان کے پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی سے روکنے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محاصرہ زدہ غزہ کےعوام کے لیے کام کرنے والوں کو اسرائیل کی طرف سے منظم منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہےکہ 30 مارچ سے غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینیوں کی جاری تحریک حق واپسی کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں امدادی عملے کے تین کارکن شہید اور 370 زخمی ہوچکے ہیں قابض فوج طبی عملے کو دانستہ اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنا رہی ہے۔
- ۱۸/۰۸/۲۱