نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود

سعودی عرب نے حج کو سیاسی بنا دیا ہے

سه شنبه, ۲۱ آگوست ۲۰۱۸، ۱۱:۱۳ ق.ظ


مشرق وسطیٰ کے سیاسی امور کے ماہر:

نیوزنور21اگست/مشرق وسطیٰ امور کےایک سیاسی  ماہرنے کہا ہے کہ حج کے مقاصد میں سے ایک  مقصدمسلمانوں اور دنیا کے مظلوم افراد کے مسائل کو اُجاگر کرنا ہے اور اس وقت دنیا کا سب سے اہم مسئلہ یمنی عوام پر کئے جانے والے مظالم ہیں۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق کےمشرق وسطیٰ امور کے سیاسی ماہر’’ڈاکٹر صباح زنگانہ‘‘ نےمقامی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں  کہا کہ حج کے مقاصد میں سے ایک مقصد مسلمانوں اور دنیا کے مظلوم افراد کے مسائل کو اُجاگر کرنا ہے اور اس وقت دنیا کا سب سے اہم مسئلہ یمنی عوام پر کئے جانے والے مظالم ہیں اور یہ مظالم اُسی ملک کی جانب سے ڈھائے جا رہے ہیں جو خود کو خادمین حرمین و شریفین کہتا ہے۔

انہوں نے کہا  کہ سعودی اتحاد کے ان ظالمانہ اقدامات کے خلاف سیمینار ، اشتہارات ، جلسات یعنی ہروہ طریقہ جو ان کے ظلم کو دینا کے سامنے لا سکے کو انجام دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے انسانیت کے خلاف انجام دئے جانے والے اقدامات کی مذمت کی جاسکے۔

موصوف ماہر نے کہا کہ سعودی عرب جو اس بات کا دعویٰ کرتا ہے کہ حج کو سیاسی نہیں ہونا چاہیےنے قطر، کینیڈا اور شام کی عوام پر حج کے دروازے بند کرکے حج کو سیاسی بنا دیا ہے اور اپنی گندی سیاست کے لیے حج کو استعمال کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ حج مسلمانوں کا سب سے بڑا اجتماع ہے اس دن دنیا کے تمام گوشوں سے مسلمان حج کے لیے آتے ہیں اور رنگ و نسل اور قومیت سے بالاتر ہوکر ایک مقام پر جمع ہوتے ہیں  اس دن کو مسلمانوں کے مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے لیکن افسوس سعودی عرب مسلمانوں میں وحدت اور اتحاد کا سب سے بڑا مخالف ہے۔

صباح زنگانہ نے مزید  کہا کہ فرقہ اور مذہب کی قید سے آزاد حج کے اعمال خود بخود مسلمانوں میں وحدت ایجاد کرنے کا باعث بنتے ہیں لیکن اس وحدت کو عمیق تر ہونا چاہیے تاکہ مسلمانوں کے مسائل کو حل کیا جاسکے اور مسلمان ایک اُمت کی شکل میں ظاہر ہو۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی