غزہ کی ناکہ بندی ظلم کی ایک بدترین شکل ہے جسے فوری طور پرختم کرنے کی ضرورت ہے
اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق:
نیوزنور11مئی/اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے فلسطین کے علاقے غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں اور علاقے کی ناکہ بندی کو بدترین ظلم قرار دیتے ہوئے محصورین غزہ کے خلاف جاری مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق’’ زید رعد الحسنی‘‘ نے کہا کہ غزہ میں پرامن اور نہتے مظاہرین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کرنا اور ممنوعہ اسلحہ سے انہیں منتشر کرنے کا کوئی آئینی اور اخلاقی جوازنہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی کے عوام کئی سال سے بدترین ناکہ بندی کا سامنا کررہےہیں اور حالیہ عرصے کے دوران فلسطینیوں نے تحریک حق واپسی کے لیے پرامن مظاہرے شروع کیے ہیں اور اسرائیل ان پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا بے تحاشا استعمال کررہا ہے جس کے نتیجےمیں بے گناہ شہریوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
موصوف ہائی کمشنر نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں پرامن فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتی ہے فلسطینی تحریک حق واپسی کا آج ساتواں جمعہ ہے خدشہ ہے کہ اسرائیلی فوج آج بھی غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرسکتی ہے۔
زید رعد الحسنی نے مزید کہا کہ غزہ پٹی کے دو ملین فلسطینی گذشتہ بارہ سال سے بدترین ناکہ بندی کا سامنا کررہے ہیں غزہ کی ناکہ بندی غیرقانونی اقدام ہےاوریہ ظلم کی ایک بدترین شکل ہےجسے فوری طورپر ختم کیا جانا چاہیے۔